بھارت پاکستان کوبلیک لسٹ میں شامل کروانےمیں ناکام رہا،ڈی جی ایم او کا رابطہ اور سیز فائر معاہدے کی پاسداری پر آمادگی مثبت قدم ہے، وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی کا بیان

Momin Masood پاکستان

اسلام آباد۔26فروری:وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے ایف اے ٹی ایف کے فیصلے اور سیز فائر معاہدے کے حوالے سے کہا ہے کہ بھارت ،پاکستان کوبلیک لسٹ میں شامل کروانےمیں ناکام رہا،ڈی جی ایم او کا رابطہ، اور سیز فائر معاہدے کی پاسداری پر آمادگی مثبت قدم ہے۔

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اللہ کے فضل سےبھارت کوناکامی ہوئی،بھارت پاکستان کوبلیک لسٹ میں شامل کرانےمیں ناکام رہا ہے،ہم نے قانون سازی سمیت اس حوالے سے بھرپور کاوشیں کیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری کاوشیں اس بات کی غمازی کر رہی ہیں کہ کہ پاکستان ٹیررفنانسنگ اورمنی لانڈرنگ کےخلاف سنجیدہ ہے ، وہ خود اس بات کے معترف ہیں کہ پاکستان نے27میں سے24پوائنٹس پر مکمل عملدرآمد کرلیاہے،رواں سال جون تک ہم انشاءاللہ بقیہ تین پوائنٹس پر بھی عملدرآمد کر لیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے یہ اقدامات صرف ایف اے ٹی ایف کیلئے نہیں بلکہ اپنے قومی مقاصد میں کیے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے جبکہ بھارت، ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے،تاہم بھارت کو ایک مرتبہ پھر ناکامی ہوئی۔ایف اے ٹی ایف اجلاس میں 13 ممالک نے پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈی جی ایم او کا رابطہ، اور سیز فائر معاہدے کی پاسداری پر آمادگی مثبت قدم ہے۔

بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کی جاتی ہیں ، 2008 کے بعد ان کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیزفائر معاہدےکی خلاف ورزی سے لائن آف کنٹرول پر بسنے والے معصوم کشمیری بری طرح متاثرہوئے۔بھارت کی جانب سےاندھادھندفائرنگ کی جاتی رہی۔یہ پیشرفت خوش آئندہ ہے،اس سے لوگوں کوتحفظ ملےگا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ معاملات میں بگاڑ بھارت کی جانب سےپیدا کیا جاتا رہا،بھارت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں سے انکار نہیں کر سکتا ، وہ ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ بھارت سرکار نے کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کردی مگر انہیں اپنے مقاصد کے حصول میں ناکامی ہوئی۔

پاکستان پہلے دن سےکہہ رہاہے کہ مسائل کے حل کیلئے مذاکرات ہی ممکنہ راستہ ہیں ،شاہ محمود قریشی نے ’’امریکن پاکستان پبلک افیرز کمیٹی‘‘ نے اپنی قرارداد میں امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظلوموں کی دادرسی کیلئے ان کی آواز بنے۔