اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے مطالبہ کیا کہ توشہ خانہ سے فوجی جرنیلوں اور ججز کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات سامنے لائی جائے۔
فواد چوہدری کی جانب سے یہ مطالبہ ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب وفاقی حکومت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 2002 سے 2023 تک کے توشہ خانہ کے 466 صفحات پر مشتمل ریکارڈ کو کابینہ ڈویژن کی آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرکے پبلک کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ ہونے والی ویڈیو میں فواد چوہدری نے عدالتی کمیشن کے ذریعے حاصل کیے جانے والے تحائف کو گوشواروں میں ظاہر کرنے اور ان پر ٹیکسوں کی ادائیگی کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کی فہرست ہمارے سامنے ہے، اور ہم دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح نواز شریف خاندان اور زرداری خاندان نے توشہ خانہ کو لوٹا، ریکارڈ پی ٹی آئی کے سیاسی حریفوں کی کرپشن کا “ایک اور ثبوت” ہے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وہ عمران خان اور (ان کی اہلیہ) بشریٰ بی بی پر اربوں مالیت کے اشتہارات کے ذریعے حملہ کر رہے ہیں (اب معلوم ہوا کہ) وہ خود قصوروار فریق تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں میں اگر کوئی ایسا تھا جس نے تحائف کے حصول کے لیے قانونی راستہ اختیار کیا تو وہ عمران خان تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے سب سے کم تحائف حاصل کیے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ “توشہ خانہ کا اصل غلط استعمال یہ تھا کہ نواز شریف اور زرداری نے وہاں سے گاڑیاں کیسے نکالیں، لگژری گاڑیوں کی قیمت ان کی اصل قیمت کے مقابلے میں محض “چند سکے” تھے جو کہ قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ .
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ فہرست ابھی تک نامکمل ہے، لسٹ 2002 سے شروع ہوتی ہے اور ہمیں کم از کم 1988 کے بعد کی فہرست کو دیکھنا چاہیے۔