خواتین عملےکوکام کی اجازت نہ ملی تو مئی میں افغانستان چھوڑ دیں گے: اقوام متحدہ

eAwazآس پاس

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہےکہ افغان طالبان نے اقوام متحدہ کے خواتین عملےکو کام کرنے کی اجازت نہ دی تو افغانستان چھوڑ دیں گے۔

ایک بیان میں اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ خواتین عملےکو کام کی اجازت نہ ملنے پر افغانستان چھوڑنےکا دلخراش فیصلہ کرنا پڑےگا، افغانستان میں خواتین کےکام پر پابندی سے معاشی بحران مزیدسنگین ہوگا۔

بیان میں کہا گیا ہےکہ افغان عوام کے لیے اس بحران کے کسی بھی منفی نتائج کی ذمہ داری طالبان حکام پر ہوگی۔

واضح رہےکہ طالبان حکومت نے 12 اپریل کو افغانستان میں اقوام متحدہ کے خواتین عملےکو کام کرنے سے روک دیا تھا، قوام متحدہ کی نظرثانی کی اپیلیں بھی طالبان حکام کی جانب سے مسترد کی جاچکی ہیں۔

افغانستان میں عالمی ادارےکے نمائندے نےگزشتہ ہفتے افغانستان میں مشن جاری رکھنے سے متعلق نظرثانی کا اعلان کیا تھا جس کی مدت 5 مئی کو ختم ہو رہی ہے، افغانستان میں اقوام متحدہ کامقامی عملہ 3300 افراد پر مشتمل ہےجن میں 600 خواتین ہیں۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد خواتین کےکام کرنے پر پابندی کے معاملےکو داخلی معاملہ قرار دے چکے ہیں۔