سابق امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ اگر نریندر مودی کی حکومت بھارت کی نسلی اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہیں کرے گی تو بھارت کا شیرازہ بکھرنے کا خطرہ ہے۔
امریکی میڈیا کو انٹرویو کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا سے متعلق سوال پر سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کے ساتھ ملاقات میں صدر بائیڈن کو ہندو اکثریت والے بھارت میں مسلم اقلیت کے تحفظ کا معاملہ ضرور اٹھانا چاہیے۔
واضح رہے کہ معروف برطانوی جریدے نے بھی اپنی خصوصی رپورٹ میں بھارتی جمہوریت کو ’جزوی جمہوریت‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی کی قوم پرستانہ قیادت میں بھارت جمہوریت کی عالمی درجہ بندیوں میں مسلسل نیچے کی طرف آتا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اپنی ساکھ بچانے کیلئے نئی دہلی اب خفیہ سفارت کاری کی کوشش کر رہا ہے تاہم یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد سے مختلف درجہ بندیوں میں بھارت اب مکمل جمہوری ملک نہیں رہا بلکہ ناقص اور جزوی جمہوریت ہے اور منتخب آمریت کے زُمرے میں آتا ہے۔