نواز شریف: سب متفق ہیں انتخابات سے متعلق کیس پر فل کورٹ بنایا جائے

eAwazآس پاس

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سب متفق ہیں انتخابات سے متعلق کیس پر فل کورٹ بنایا جائے۔

لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے ٹرک یا ریڑھی والے کا معاملہ نہیں ہے، قوم آنکھیں کھولے اس کے ساتھ بھیانک مذاق ہورہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ قوم پر مرضی کے فیصلے ٹھونسنا چاہتے ہیں، امید ہے کہ اللّٰہ ایسے فیصلوں سے ملک کو بچائے گا، سیدھی بات ہے جب بینچ ہی قبول نہیں تو فیصلہ کیسے قبول ہوگا؟ فل کورٹ بنائیں اس کا فیصلہ سب کو قبول ہوگا، تین کے بینچ میں کیا مصلحت ہے؟

نواز شریف نے کہا کہ قوم کو مقروض کردیا گیا ہے، ایک ایک ڈالر کیلئے بھیک مانگنے پر مجبور کردیا گیا ہے، جو فیصلہ آرہا ہے اس سے بچنا چاہیے، عوام کو جو کرنا چاہیے کریں، کھڑے ہوجائیں، اگر کوئی غلط فیصلہ آیا تو ڈالر 500 کا ہوجائے گا۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوام کھڑے ہوجائیں، ثاقب نثار اور دیگر ریٹائرڈ جج قوم کو بتائیں کہ مجھے کیوں نکالا گیا؟ آج قوم کو جواب دیں مجھے کیوں نااہل قرار دیا گیا؟

نواز شریف نے کہا کہ ایک شخص کی خاطر اس طرح کے فیصلے کیے جا رہے ہیں، اگر آنکھوں میں اللّٰہ کے ڈر سے آنسو آئے ہیں تو بہت اچھی بات ہے۔

قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی نے جو باتیں کیں کیا اس کا نوٹس لیا گیا؟ کیا جنرل باجوہ کی باتوں پر نوٹس نہیں بنتا؟ کیا اس بات پر سوموٹو نہیں بنتا کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی تھی؟

انہوں نے کہا کہ 2017 میں جب میں وزیراعظم تھا تو ملک میں حالات کس طرح کے تھے، ہمارے دور میں ڈالر 105 روپے کا تھا، ہم نے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا تھا، ہمارے دور میں دہشت گردی ختم ہوگئی تھی۔

نواز شریف نے کہا کہ 2017 میں بھی اس قسم کا بینچ بنا تھا جس کی وجہ سے ملک کا مستقبل تاریک نظر آتا ہے، قوم دیکھے اپنی آنکھیں کھولے، آپ کے ساتھ گھناؤنا مذاق ہورہا ہے، 2017 کے بعد دیکھیں آپ کے ساتھ کیا ہوا؟ پہلے آپ پیٹ بھر کر کھانا کھاتے تھے، ہمارے دور میں زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر تھے، آج ایک بلین ڈالر کیلئے ہمیں درخواست دینا پڑتی ہے، قوم کو ان ہی بینچ کے فیصلوں نے تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ دیا تھا، پاکستان چند سالوں میں دنیا کے ترقی یافتہ 10، 20 ملکوں میں شامل ہونے جارہا تھا، آج پاکستان کو ایک بلین ڈالرز کیلئے بھی دوست ممالک کو درخواستی کرنا پڑ رہی ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ سونا فی تولہ 2 لاکھ روپے سے بڑھ چکا، غریب آدمی بیٹی کی شادی کیسے کرے گا؟ غریب آج دوائی کے بل نہیں ادا کر سکتے، جائیداد بیچنی پڑتی ہے۔