کینیڈا: ٹورنٹو ایئرپورٹ سے 2 کروڑ ڈالر مالیت کا سونا چوری

eAwazآس پاس

کینیڈا کی پولیس نے کہا ہے کہ وہ 2 کروڑ کینیڈین ڈالر (ایک کروڑ 50 امریکی ڈالر) سے زیادہ کا سونا اور دیگر ’انتہائی قیمتی‘ سامان ٹورنٹو ایئرپورٹ سے لے جانے کے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’فرانس 24‘ کی رپورٹ کے مطابق پیل ریجنل پولیس انسپکٹر اسٹیفن ڈیوسٹین نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ سونا اور قیمتی سامان پیر کی شام کنٹینر میں لایا گیا تھا جسے ہوائی جہاز سے اتار کر محفوظ طریقے سے کارگو ہولڈنگ اسٹور میں محفوظ کیا گیا تھا، کچھ ہی دیر بعد ہی ان قیمتی اشیا کے لاپتا ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔

پولیس افسر نے کہا کہ قیمتی سامان سے لدے کنٹینر کو ہولڈنگ اسٹور سے غیر قانونی طریقے سے کہیں منتقل کردیا گیا، انہوں نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ چوری کیسے ہوئی یا اس واردات کے پیچھے کس کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تفتیش کار ہر پہلو پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہم تمام زاویوں سے دیکھ رہے ہیں کہ یہ چوری کیسے ہوئی۔

خبر رساں ادارے ’ٹورنٹو سن‘ نے رپورٹ کیا کہ چور 3 ہزار 600 پاؤنڈ سونا لے کر فرار ہوگئے، نا معلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام خطے میں جرائم پیشہ منظم گروہوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

پولیس افسر نے کہا کہ یہ بہت ہی شاذ و نادر پیش آنے والی صورتحال ہے، ایئرپورٹ پرپیش آئی چوری کی واردات کو ایک الگ تھلگ واقعہ قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے ہوئی اڈے پر سفر کرنے والی عوام متاثر نہیں ہوں گے۔

اسٹیفن ڈیوسٹین نے کہا کہ اس وقت کی تحقیقات میں یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ پیشہ ورانہ چوری کی واردات تھی یا کسی نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس جرم کا ارتکاب کیا۔

دوسری جانب ایک اور غیر ملکی خبر رساں ادارے ’بی بی سی‘ نے رپورٹ کیا کہ پولیس ٹورنٹو پیئرسن انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر سونے کی ڈکیتی کی تحقیقات کر رہی ہے، یہ ملک کا وہ مقام ہے جو اکثر اونٹاریو صوبے میں سونے کی کان کنی کی ترسیل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

یہ چوری کینیڈا کی تاریخ میں سب سے بڑے ڈکیتی کی واردات بن سکتی ہے، اس سے قبل 2011 اور 2012 میں گریٹ کینیڈین میپل سیرپ چوری کی واردات کی گئی تھی جس کے دوران کیوبیک کے ایک اسٹوریج مرکز سے 3 ہزار ٹن سیرپ غائب کیا گیا جس کی قیمت ایک کروڑ 87 لاکھ ڈالر تھی۔

حکام نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ کس ایئرلائن نے یہ کارگو بھیجا، اس کو کہاں سے لوڈ کیا گیا تھا اور اس قیمتی سامان کو کہاں روانہ کیا جانا تھا۔