اداکارہ سعیدہ امتیاز نے اپنی موت کی افواہ پھیلنے کے بعد خود پر طاری ہونے والی کیفیت سے متعلق بتایا ہے۔
سعیدہ امتیاز نے گزشتہ روز نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی۔
اس دوران انہوں نے گزشتہ ماہ اپنی موت کے حوالے سے پھیلنے والی افواہ پر کھُل کر بات کی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے موت کی خبر پھیلنے کے بعد 11 روز تک خود کو کمرے میں بند کردیا تھا، وہ دو روز قبل ہی اپنے کمرے سے باہر نکلی ہیں۔
سعیدہ امتیاز نے مزید کہا کہ اُنہیں بھی اپنی موت کی خبر کا علم کئی گھنٹوں بعد ہوا تھا جب وہ نیند سے بیدار ہوئی تھیں، وہ اُس دن کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر اکیلی تھیں، ان کا پورا خاندان امریکا میں تھا اور وہاں اس وقت رات کا وقت تھا، جب وہ نیند سے جاگیں تو اپنی موت کی افواہ سُن کر صدمے میں چلی گئی تھیں اور اِنہیں سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اب ایسے میں کیا کرنا چاہیے۔
اداکارہ کا بتانا تھا کہ پھر اُنہوں نے امریکا میں مقیم اپنے بھائی سے بات کر کے اِنہیں سمجھایا کہ وہ گھر والوں کو بتائیں کہ ان کی موت سے متعلق خبریں جھوٹی ہیں، اِنہیں بہت سے لوگوں کے فون آرہے تھے، ایسے میں کئی افراد ڈر کے مارے اُنہیں فون نہیں کر پا رہے تھے کہ کہیں اُن پر میری موت کا الزام نہ آجائے۔
سعیدہ امتیاز نے کہا کہ اِنہیں اس وقت مزید تکلیف ہوئی اور وہ صدمے میں چلی گئیں جب ان کی موت کی خبر سن کر لوگ ان کے گھر آنے لگے اور انہیں زندہ دیکھ کر گلے لگانے لگے، وہ یہ دیکھ کر مزید ڈپریشن میں چلی گئی تھیں اور قبر اور موت کا خوف آنے لگا تھا۔
سعیدہ امتیاز نے کہا کہ اُنہیں اپنے والد کی وفات کا دن یاد ہے، اُس دن بھی اسی طرح لوگ اُن کے گھر آ رہے تھے، اُنہیں اپنی موت کا سُن کر اپنے ہی گھر سے ایسی بُو آنے لگی تھی جیسی بُو اس گھر سے آتی ہے جہاں نئی فوتگی ہوجاتی ہے۔
سعیدہ امتیاز کا کہنا تھا کہ وہ اس واقعے کے دو ہفتوں بعد صدمے سے نکلنا شروع ہوئی ہیں اور اب آہستہ آہستہ ان کی زندگی معمول کی جانب لوٹ رہی ہے۔