دہلی ہائی کورٹ نے موسیقی کے کنسرٹس اور دیگر تقریبات کے لیے ٹکٹ اسکالپنگ کے بڑھتے ہوئے مسئلے پر ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
روہن گپتا کی طرف سے دائر کی گئی ایک عوامی مفاد کی درخواست (PIL) کے جواب میں، عدالت نے مرکزی حکومت اور مشہور ٹکٹنگ پلیٹ فارمز جیسے زوماٹو، اسٹب ہب، ویاگوگ اور ٹکومبو سے جواب طلب کیا ہے۔
ٹکٹ اسکالپنگ میں بوٹس کا استعمال کرتے ہوئے بڑی تعداد میں ٹکٹ خریدے جاتے ہیں اور پھر انہیں زیادہ قیمتوں پر فروخت کیا جاتا ہے،
درخواست میں کرن اوجلا اور دلجیت دوسانجھ کے کنسرٹس میں اس مسئلے کی خاص نشاندہی کی گئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ غیر قانونی اور استحصالی عمل ہے جو صارفین کو نقصان پہنچاتا ہے اور منصفانہ مارکیٹ کے اصولوں کو کمزور کرتا ہے۔ اس سے سماجی تقسیم بھی بڑھ سکتی ہے کیونکہ زیادہ قیمتیں ادا کرنے والے ہی ایسے ایونٹس میں شرکت کر سکتے ہیں، جس سے کم آمدنی والے طبقے کے لوگوں کے لیے رسائی مشکل ہو جاتی ہے۔
عدالت نے مرکزی حکومت اور ٹکٹنگ پلیٹ فارمز کو PIL کا جواب دینے کی ہدایت کی ہے اور آئندہ سماعت 18 فروری 2025 کو مقرر کی ہے۔ اس دوران، عدالت نے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز دی ہے جو ٹکٹ اسکالپنگ کے مسئلے کا مطالعہ کرے گی اور ٹکٹوں کی بلیک مارکیٹنگ کو روکنے کے لیے گائیڈ لائنز تیار کرے گی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کے ایونٹس کا مقصد کمیونٹی کو ایک ساتھ لانا اور ثقافتی تفریح فراہم کرنا ہوتا ہے، لیکن ٹکٹ اسکالپنگ اسے ایک مخصوص طبقے تک محدود کر دیتی ہے۔ اس سے مختلف سماجی طبقوں کے درمیان خلا بڑھتا ہے اور تفریح تک رسائی میں غیر منصفانہ تقسیم پیدا ہوتی ہے۔