پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے چیلنجز سے مل کر نمٹنے پر اتفاق

eAwazآس پاس

پاکستان اور ایران نے سرحدی امور سمیت دہشت گردی کے چیلنجز سے مل کر نمٹنے پر اتفاق کیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ سے خطے کی صورت حال کے حوالے سے گفتگو ہوئی ہے۔ ہماری بات چیت میں عالمی برادری سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات میں سرحدی امور اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے خودارادیت کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ مسئلہ کشمیر کو پرامن انداز میں حل کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے سمیت مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ اسرائیلی کارروائیاں عالمی و انسانی حقوق کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اور ایران دونوں ملکوں کے لیے مشترکہ چیلنج ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر واضح اور دو ٹوک مؤقف ہے۔ اقوام عالم فلسطین میں جاری نسل کشی رکوانے میں ناکام رہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے اجتماعی کاوشیں درکار ہیں۔ پاکستان فلسطین اور لبنان کے مہاجرین کی انسانی بنیادوں پر مدد کررہا ہے۔ دہشت گردی دونوں ملکوں کے لیے مشترکہ چیلنج ہے۔