راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ دشمن عوام و افواج میں دراڑ ڈالنے کی سازشیں کررہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 147ویں پی ایم اے لانگ کورس، 13ویں مجاہد کورس، 66ویں انٹیگریٹڈ کورس، چھٹے بیسک ملٹری ٹریننگ کورس اور 21ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ آج پاکستان ملٹری کا اکیڈمی میں منعقد ہوئی۔
آرمی چیف نے پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا محور پاکستان کے عوام ہیں، پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ریاستِ پاکستان کے ساتھ وفاداری اور پاکستان کی مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہمارے لیے عوام کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کچھ نہیں اور کوئی فرض مادرِ وطن کی حفاظت سے زیادہ اہم نہیں، فوج ہمارے عظیم قائد کے نظریہ پر عمل پیرا ہے جس میں ذات، رنگ، نسل، جنس یا علاقائی تفریق نہیں۔
جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ امن کے لیے ہماری کوششوں کو کسی صورت کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم اپنے مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاک فوج اپنے اس فرض کو نبھانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے غیور اور سر بکف سپاہی دشمن کی تعداد یا وسائل سے مرعوب نہیں ہوتے، افواجِ پاکستان اپنے مضبوط قوتِ ارادی ، وعدہِ پروردگار اور اُسی کے تابعِ فرمان ہیں۔
آرمی چیف نے قرانِ مجید کی سورہِ بقرہ کی آیۃ کریمہ کے ایک حصے کی تلاوت کی، جسکا ترجمہ ہے کہ ” کتنی ہی بار ایسا ہوا کہ اللہ کی مرضی سے چھوٹی قوت نے بڑی طاقت کو شکست دی”۔
انہوں نے کہا کہ دشمن ریاستی اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنا چاہتا ہے، بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں قائم ہونے والے امن کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔
آرمی چیف نے زور دیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں، ہمیں اپنے ظاہری اور چھپے ہوئے دشمن کو پہچاننا ہو گا اور اس ضمن میں حقیقت اور ابہام میں واضح فرق روا رکھنا ہوگا، دشمن عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی سازشوں میں سرگرم ہے، عوام اور پاک فوج کے باہمی رشتے کو قائم و دائم رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام ہماری سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، پاکستان کشمیر کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے ان کی تاریخی جدوجہد اور حَقِ خودارادیت کے لیے اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، عالمی برادری کو یہ جان لینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر، علاقائی امن ہمیشہ مبہم رہے گا”