غزہ کے رہائشی علاقوں پر گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج نے 100 سے زائد حملے کرکے مزید 240 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق خان یونس میں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر پر بھی بمباری کی گئی، اسرائیلی بمباری سے ہلال احمر ہیڈکوارٹرز میں بھی متعدد شہادتوں کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی جارحانہ حملوں کے ردعمل میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی وار بھی جاری ہیں، اسرائیلی فوج نے مزید 2 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔
غزہ میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی سروسز پھر سے معطل کردی گئیں جبکہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں مزید 8 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ فلسطینی سیاست دان خالدہ جرار سمیت 55 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں نورالشمس پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران یرغمالیوں کے اہلِ خانہ کا احتجاج کرتے ہوئے یرغمالیوں کی فوراً رہائی کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے 20 ہزار 977 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 54 ہزار 536 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ شہدا اور زخمیوں میں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔
غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں 310 طبی عملے کے ارکان اور 100 صحافی شہید ہوچکے ہیں جبکہ سول ڈیفنس کے 35 اہلکار بھی جان کی بازی ہارچکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں سے تضحیک آمیز سلوک کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے اسٹیڈیم میں بچوں اور بڑوں کو برہنہ کرکے قطار میں کھڑا کیا گیا۔