اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے احاطے پر دھاوا بول دیا، صیہونی فورسز کے تشدد کے نتیجے میں کم از کم 152 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
قطری خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق مسجد اقصیٰ کو چلانے والے اسلامی اوقاف نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس جمعہ کو طلوع فجر سے پہلے ہی مسجد میں میں داخل ہوئی جبکہ ہزاروں نمازی صبح کی نماز کے لیے مسجد میں موجود تھے۔
طبی عملے نے بتایا کہ رمضان المبارک کے آغاز کے بعد مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے میں یہ پہلی جھڑپ ہے۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق جمعہ کو طلوع فجر سے پہلے درجنوں نقاب پوش افراد نے مسجد اقصیٰ کی جانب مارچ کیا اور آتش بازی کی جس کے بعد ہجوم نے مغربی دیوار کی جانب پتھراؤ کیا-
سجد اقصیٰ کی مغربی دیوار کو مقدس ترین مقام مانا جاتا ہے جہاں یہودی عبادت کرتے ہیں۔
فلسطین میں موجود ہلال احمر نے بتایا کہ اب تک جاری جھڑپوں کے دوران 20 زخمیوں کو مقبوضہ بیت المقدس کے اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے جبکہ اس مقام پر مزید زخمی افراد بھی موجود ہیں، اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ تین اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے کچھ فلسطینی مظاہرین کی جانب ربڑ کی گولیاں چلائیں جنہوں نے فورسز پر پتھراؤ کیا۔
تازہ ترین جھڑپیں اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں تین ہفتوں تک جاری رہنے والے ہلاکت خیز تشدد کے بعد ہوئی ہیں، یہ جھڑپیں ایسے وقت میں ہوئی ہیں جبکہ یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے اہم ایام ایک ساتھ منائے جا رہے ہیں، یہودیوں کا تہوار پاس اوور، عیسائیوں کا تہوار ایسٹر اور مسلمانوں کے لیے مقدس مہینہ رمضان جاری ہے جس میں وہ روزے رکھتے ہیں۔