فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر بمباری کرکے اپنے ہی 7 قیدیوں کو ہلاک کر دیا۔
حماس کے مطابق ان قیدیوں کی ہلاکت کا اعلان چند ہفتوں سے جاری تحقیقات کے بعد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں مزیدشدت آگئی ہے، خوفناک بمباری میں مزید درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) کا کہنا ہے کہ غزہ پر جاری بے رحمانہ بمباری کے دوران بھوک وپیاس کے شکار فلسطینی خوراک اور پانی کے حصول کیلئے اپنی جانیں خطروں میں ڈال رہے ہیں۔
جنوبی افریقا، برازیل اور فلسطینی وزارت خارجہ نے غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے حملے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ بھارت نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
جنوبی افریقا نے حملے کو عالمی عدالت انصاف کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے جبکہ فلسطینی وزارت خارجہ نے امدا د کے متلاشی فلسطینیوں پر حملہ کرنے پر اسرائیل کیخلاف عالمی پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت نے شمالی غزہ میں امداد کیلئے جمع فلسطینیوں کے قتل پر افسوس کااظہار کیا ہے جبکہ امریکی صدر اس حوالے سے صحافی کے سوال کا جواب گول کر گئے اور کہا کہ امریکا فضا سے غذا پھینکے گا۔
برازیل نے 100سے زائد فلسطینی امداد کے متلاشیوں کی شہادت کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی کی کوئی "اخلاقی یا قانونی حد” نہیں ہے۔
اسرائیل کی مقامی نیوز سائٹ نے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہاسرائیل نے ثالث ممالک مصر اور قطر سے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک جنگ بندی کے مذاکرات کو آگے نہیں بڑھائے گا جب تک کہ حماس اسے غزہ میں زندہ رہنے والے اسرائیلی قیدیوں کی فہرست نہیں بھیجتی۔
ادھر اسرائیلی فوجی ٹینکوں نے دیر البلاح کے مشرقی علاقے میں واقع القسطل ٹاور پر حملہ کیا جہاں فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے پناہ لے رکھی ہے۔