سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی صورتِ حال جنگجو گروپوں کے لیے سازگار ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ افغانستان کو دہشت گردوں کا شکار بننے کے لیے اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب جنگ کے آغاز سے اب تک فلسطینی عوام کے لیے 5 ارب ڈالرز امداد دے چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب فلسطینیوں کے لیے یو این امدادی ایجنسیز کے تعاون سے 106 ارب ڈالرز کے پراجیکٹس پر کام کر رہا ہے، فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے سروسز، غذاء، دوا اور دیگر ضروری اشیاء کے پراجیکٹس شامل ہیں۔
سعودی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اُمید ہے ایران خصوصاً اپنے ایٹمی اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر عالمی برادری سے تعاون کرے گا، جنگ سے متاثرہ شام سے تعلقات بحالی کا مقصد خطے میں امن کو فوغ دینا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ سعودی عرب یمن بحران اور بحیرۂ احمر کی صورتِ حال کے پُرامن حل کے لیے ہر کوشش کی حمایت کر رہا ہے، عالمی برادری یوکرین روس بحران ختم کرے، سعودی عرب اس کے لیے بھرپور کوشش کر رہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغانستان میں انسانی بحران اور سیکیورٹی صورتِ حال درست کرنا ضروری ہے۔