سرینگر: بھارت کے غاصبانہ قبضے سے کشمیر کو آزاد کرنے کی تحریک میں نئی جان ڈالنے والے نوجوان برہان وانی کی شہادت کو 7 سال مکمل ہوگئے۔
برہان وانی کی شہادت پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔ دکانیں ، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ سڑکیں ٹریفک سے خالی ہیں۔ قابض بھارتی فورسز نے کشمیریوں کو برہان وانی کی شہادت پر بھارت مخالف ریلیاں نکالنے سے روکنے کے لیے خاردار تار لگا کر مختلف سڑکوں کو بند کردیا۔ متعدد علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے 8 جولائی 2016 کو کوکرناگ کے علاقے میں فائرنگ کرکے برہان وانی سمیت 3 نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔
برہان وانی نے کشمیر کی آزادی کی تحریک کے لیے سوشل میڈیا کو موثر طور پر استعمال کرکے نوجوانوں کی بڑی تعداد کو متاثر کیا۔ مودی سرکار نے برہان وانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر کی تھی۔
برہان وانی شہید کے جنازے میں 2 لاکھ سے زائد کشمیریوں نے شرکت کی تھی جبکہ ان کے جسد خاکی کو پاکستان کے پرچم میں لپیٹ کر لحد میں اتارا گیا تھا۔