بشکیک سے 350 سے زائد طلبہ کی وطن واپسی، حکومت پاکستان کی کرغزستان میں امن کی یقین دہانی

eAwazآس پاس

بشکیک میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے 350 سے زائد پاکستانی طلبہ کے لاہور اور اسلام آباد پہنچنے کے بعد، کرغزستان کا دورہ ملتوی کرنے والے پاکستانی وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحق ڈار نے وسطی ایشیائی ریاست کے حوالے سے کہا کہ بشکیک کی صورتحال معمول پر ہے اور گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستانی سفیر کو حکم دیا کہ کرغزستان میں حالات کے معمول پر واپسی کے باوجود زخمی طلبہ کے ساتھ ساتھ ان کے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر افراد کی واپسی کے لیے تمام ممکنہ انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔

3 متوقع خصوصی پروازوں میں سے 2 اتوار کی رات اسلام آباد اور لاہور ہوائی اڈوں پر اتریں، ہر طیارے میں 180 طلبہ سوار تھے، تیسرا طیارے کی بھی رات کے آخر میں لینڈ کرنے کی امید تھی۔

اسلام آباد ایئر پورٹ پر شام 7 بج کر 45 منٹ پر اترنے والی کے-اے 4575 پرواز کے ذریعے آنے والے طلبہ کا استقبال وفاقی وزیر مصدق ملک نے کیا، جب کے-اے 6571 کی پرواز شام 8 بج کر 15 منٹ پر ایئرپورٹ پہنچی لاہور تو وہاں طلبہ کا استقبال وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کیا، طلبہ کی بحفاظت واپسی پر اہل خانہ اپنے پیاروں کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھے۔

اس موقع پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے امیگریشن ڈیسک قائم کیا اور طلبہ کو واپسی پر ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کی، وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق ان خصوصی پروازوں کے اخراجات وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔