Kashmiri Leaders Internet Photo

بھارت کا حریت کانفرنس پر پابندی لگانے لکا فیصلہ 

eAwazآس پاس, پاکستان

سری نگر : بھارتی حکومت کا کشمیر میں حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ اعلان جلد متوقع۔ حکومت کی طرف سے ابھی تک باضابطہ طور پر کوئی اعلان نہیں ہوا ہے لیکن سرینگر میں حریت کے اعلی رہنما سید علی شاہ گیلانی کی رہائش گاہ پر واقع پرانے دفتر سے حریت کا بورڈ ہٹا دیا گیا ہے۔مبصرین کا خیال ہے کہ حریت پر ممکنہ پابندی جیسے اقدامات سے مودی حکومت پاکستان کو سخت پیغام دینے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن اس سے ریاست میں سےسیاسی عمل کے راستے اور بھی محدود ہو جائیں گے۔میڈیا میں شائع ہونے ونے والی خبروں کے مطابق حکومت سید علی شاہ گیلانی کی زیر قیادت سخت گیر دھڑے اور میر وا‏عظ عمر فاروق کے نرم گروپ پر انسداد دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد کے قانون کے تحت پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے۔خبروں کے مطابق تفتیشی اداروں نے پاکستان کے میڈیکل اداروں میں کشمیری طلبا کے لیے سیٹیں مختص کیے جانے کے معاملے کی تفتیش کی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے حریت کی بعض جماعتیں طلبہ سے جو پیسے جمع کرتی تھیں اسے انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں دہشت گرد تنظیموں کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔