حماس نے سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد منظور ہونے کا خیرمقدم کیا ہے۔
حماس ترجمان باسم نعیم نے عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ بین الاقوامی برادری قرارداد پر عملدرآمد کے لیے اسرائیل پر کس طرح زور ڈالتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد دونوں طرف کے قیدیوں کے فوری تبادلے کے لیے تیار ہونے پر بھی زور دیتی ہے۔
پچھلے سال 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس حملوں کے جواب میں اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں اب تک 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، ان میں 13 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔
یہ پچھلے چار برسوں میں کسی بھی عالمی تنازع میں ہلاک بچوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل کے 14 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، قرارداد 10 ارکان نے پیش کی تھی۔
قرارداد میں یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور غزہ میں بلا رکاوٹ امداد کی رسائی بھی شامل ہے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ اب اس قرارداد پر فوری عمل ہونا چاہیے، نہ ہوا تو یہ ناقابل معافی ہوگا۔