دریائے ستلج کے کنارے آباد مزید دیہات زیرآب

eAwazآس پاس

پاکپتن کے قریب ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب آنے کے باعث دریائے ستلج کے کنارے آباد مزید دیہات زیر آب آگئے۔

رپورٹ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب کے مطابق پانی کی سطح میں اضافے سے قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر، ملتان، لودھراں اور بہاولپور کے کئی اضلاع زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ قصور کے قریب گنڈا سنگھ والا سے ایک لاکھ 22 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے اور ہیڈ ورکس سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب دیکھا جارہا ہے جہاں پانی بہاؤ ایک لاکھ 71 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا۔

ہیڈ سلیمانکی پر منگل کی رات انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے جس سے دریا کے کنارے آباد علاقوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔

وہاڑی کے قریب ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق 54 ہزار 377 کیوسک ریکارڈ کیا گیا تاہم پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

دریائے ستلج میں تین دہائیوں بعد بدترین سیلاب آیا ہے جب کہ بھارت نے شمالی ریاستوں میں شدید بارشوں کے بعد پانی چھوڑ دیا ہے۔

پنجاب کے دیگر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق رہا۔