کیف: روس کے یوکرین کےشہروں پر حملے جاری ہیں، ماریوپول میں ہرطرف تباہی اوربربادی کےمناظر ہیں۔ صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ روس نےجنگ ختم نہ کی تو پیوٹن کو دیوار سے لگا دیں گے۔
روسی فورسز کی یوکرین کےشہروں پر بمباری کاسلسلہ جاری ہے، شہر ماریوپول میں قبضے کےلیے گھمسان کی لڑائی کے سبب ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔ روسی فورسز کی کیف، شرینیف اور دیگر شہروں میں بھی شدید گولہ باری جاری ہے۔ یوکرینی فورسز نے کیف کا ایک نواحی علاقہ واپس لینے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ روس کا کہنا ہے کہ آپریشن پلان کے مطابق جاری ہے۔
نیٹو کا ہنگامی سربراہی اجلاس کل برسلز میں ہوگا، امریکا نے مشرقی یورپ میں مزید فوج اورروس میں نئی پابندیوں کی تیاری کرلی۔ صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ رو س باز نہ آیا تو پیوٹن کو دیوار سے لگا دیں گے۔
یوکرین جنگ طوالت اختیار کرنے پر جوہری ہتھیاروں پر بھی بات شروع ہو گئی ہے۔ ترجمان کریملن دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس اسی صورت جوہری ہتھیار استعمال کرے گا اگر اس کے وجود کو خطرہ ہوا۔
پینٹاگون ترجمان جان کربی نے ردعمل میں کہا ہے کہ روس کا جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال پر بیان خطرناک ہے۔ امریکا نےابھی تک کوئی ایسی چیز نہیں دیکھی جس سے اس نتیجے پر پہنچیں کہ ہمیں سٹریٹجک ڈیٹرنٹ پوزیشن تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ یوکرین کی صورتحال کو روزانہ کی بنیاد پرمانیٹر کررہے ہیں۔
نیوز سورس ایکسپرس نیوز