بھارت کے ریاستی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے ریاست پنجاب میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے دو تہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ہے جبکہ ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کامیابی کی بدولت اقتدار برقرار رکھا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں اقتدار سنبھالنے والی عام آدمی پارٹی نے ریاست پنجاب کے انتخابات میں حیران کن کامیابی حاصل کرتے ہوئے دو تہائی سے زائد اکثریت حاصل کی۔
اروند کیجروال کی جماعت نے ریاست میں 117 نشستوں میں سے 91 اپنے نام کیں اور کانگریس اور بھارتیا جنتا پارٹی(بی جے پی) کے امیدواروں کو مات دے کر اگلے انتخابات سے قبل خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے نتائج جاری کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کی کامیابی کی تصدیق کردی ہے۔
عام آدمی پارٹی کے ترجمان سوربھ بھاردواج نے رائٹرز کو بتایا کہ اب قومی سطح پر کانگریس اور بی جے پی کا متبادل میسر آ گیا ہےسینٹر فار پالیسی ریسرچ تھنک ٹینک کے سینئر رکن نیلنجن سرکار نے کہا کہ اروند کیجروال ایک صاف ستھری ساکھ کے حامل ہیں اور انہیں دہلی میں اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب عام آدمی پارٹی اور اروند کیجروال بی جی پی کے مقابلے میں ایک سنجیدہ اپوزیشن کے طور پر ابھر کر سامنے آئیں گے۔
دوسری جانب بھارت کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں قوم پرست حکمران جماعت بی جے پی گزشتہ انتخابات کی نسبت نشستیں گنوانے کے باوجود ریاست میں اقتدار برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری نتائج کے مطابق اترپردیش کے ریاستی انتخابات میں 403 نشستوں میں سے بی جے پی نے 254 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ دو نشستوں کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔
بی جے پی کی گزشتہ ریاستی انتخابات کے مقابلے میں اکثریت اور نشستوں میں کمی ہوئی ہے لیکن وہ گزشتہ 37سال میں پہلی جماعت ہے جو 20کروڑ سے زائد آبادی کی حامل ریاست میں یکے بعد دیگرے انتخابات میں کامیاب ہوئی ہے۔
اس کامیابی کے بعد وزیراعلیٰ یوگی آدتیا ناتھ کی پوزیشن مزید مضبوط ہو گئی ہے اور ان کے اگلے انتخابات میں نریندر مودی کی جگہ وزیراعظم بننے کے امکانات مزید روشن ہو گئے ہیں۔
یوگی آدتیاناتھ نے ٹوئٹ کی کہ یہ تاریخی فتح ہے۔
اترپردیش سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کا کئی دہائیوں تک گڑھ تصور کیا جاتا تھا لیکن حالیہ عرصے میں ملک بھر کی طرح سب سے بڑی ریاست میں بھی ان کی مقبولیت میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔
کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی نے کہا کہ ہم تہہ دل سے شکست کو تسلیم کرتے ہیں، ہم اسے دیکھنے کی کوشش کریں گے اور عوام کے مفاد کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
تاہم کانگریس کی گرتی ہوئی ساکھ ان کے حامیوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے اور اب یہ مانا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر اگلے انتخابات میں بی جے پی کی اصل حریف کانگریس کے بجائے عام آدمی پارٹی ہو گی۔
نیوز سورس ڈان نیوز