وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گفتگو پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مقررہ وقت آنے پر وزارتِ دفاع جی ایچ کیو کے کہنے پر آرمی چیف کی تقرری سے متعلق سفارشات پیش کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان جو مرضی کہتے رہیں، ہم آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے اور آرمی چیف کی سفارشات پر فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔
اس حوالے سے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق فیصلہ حکومت اپنے وقت پر اور آئینی طریقہ کار کے مطابق کرے گی، آئین کے مطابق آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ ہوا تو عمران خان کا فتنہ بیٹھ جائے گا۔
انھوں نے کہا تھا کہ ملک اور ادارے کی تاریخ بتاتی ہے کہ کوئی مرضی کا آرمی چیف لگا نہیں سکا، فوج کو بحیثیت ادارہ قائم رہنا ہے تو اس بیانیے کو مسترد کرنا ہوگا، 25 مئی کو عمران خان کو رسوا ہو کر جانے دیا تھا، اس بار جانے بھی نہیں دیں گے، پنجاب سے بھی لوگ لے کر آ جائیں، ان کی خاطر مدارت کریں گے۔