اسرائیلی فوج کی غزہ کے علاقے دیر البلح میں وحشیانہ بمباری نے چار ماہ کے یاسر کی بھی جان لے گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے شیرخوار یاسر سمیت 14 معصوم بچوں دیگر 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی اموات پر دوہرا معیار رکھنے پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مغربی رہنماؤں کو خون کے پیاسے بھیڑیے قرار دے دیا ہے۔
ایک تقریب سے خطاب میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا انسانی حقوق کےعلمبردار مغرب نے فلسطینیوں کی اموات پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نےغزہ میں بمباری بند کرنے کی قرارداد کو ڈھٹائی سے ویٹو کردیا، مغربی رہنما اوپر سے مہربان لیکن اندر سے خون کے پیاسے بھیڑیے ہیں۔
ادھر ماہ رمضان میں مسلمانوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی کے اسرائیلی منصوبے پر حماس نے اسرائیل کو سنگین نتائج سے خبردار کردیا ہے۔
دوسری جانب یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات کے حوالے سے اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے پیرس میں ہونے والی بات چیت میں 40 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ جنگ میں 6 ہفتوں کے وقفے اور سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق امریکا ماہ رمضان سے پہلے غزہ سے متعلق معاہدہ کروانا چاہتا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق پیرس میں امریکا، اسرائیل، مصر اور قطر کے نمائندوں کی ملاقات ہوئی، پیرس مذاکرات میں یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق بات چیت میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وفد پیرس مذاکرات کی تفصیل اسرائیلی جنگی کابینہ میں پیش کرے گا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں جاری اسرائیلی فوج کی انسانیت سوز کارروائیوں میں 29 ہزار 606 فلسطینی شہید جبکہ 69 ہزار 737 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، شہید اور زخمیوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔