پاکستان رابطے اور خوشحالی کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے: وزیر اعظم شہباز

eAwazآس پاس

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو کہا کہ اسلام آباد رابطے، خوشحالی اور عوامی فلاح کے مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بیجنگ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے پولٹ بیورو کے رکن اور خارجہ امور کمیشن کے ڈائریکٹر یانگ جیچی سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے آج اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی سرمایہ کاروں کو مسابقتی مراعات، اعلیٰ معیار کے بنیادی ڈھانچے تک رسائی اور غیر متزلزل سیکیورٹی انتظامات کے ساتھ مدد جاری رکھے گا۔

ملاقات کے دوران، وزیر اعظم شہباز نے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ کے لیے انتہائی پرخلوص مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم شہباز نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر رہنماؤں کے اتفاق رائے پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے لیے ڈائریکٹر یانگ کے دورے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے دوطرفہ تجارتی اور مالیاتی روابط پر اطمینان کا اظہار کیا، چین کی غیر متزلزل حمایت پاکستان کو عالمی معیشت کو لگنے والے بیرونی جھٹکے سے نمٹنے میں مدد دینے میں انمول کردار ادا کرتی ہے اور عالمی سطح پر شدید غیر یقینی صورتحال کے وقت پاک چین تعاون کی مسلسل لچک کا مظاہرہ کرتی ہے۔

انہوں نے آر ایم بی 15 بلین (2.3 بلین امریکی ڈالر) کی سنڈیکیٹ سہولت کی تجدید پر چین کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وژنری بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پرچم بردار کے طور پر، سی پیک نے پاکستان کی اقتصادی بنیاد کو تبدیل کر دیا ہے اور خود ترقی کی صلاحیت کو مضبوط کیا ہے۔

وزیر اعظم نے رفتار کو تیز کرنے اور سی پیک منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے اسٹریٹجک ایم ایل- آئی اور کراچی سرکلر ریلوے ، بابوسر ٹنل، اور کراچی میں ڈی سیلینائزیشن پلانٹ سمیت دیگر اہم منصوبوں سے منسلک پاکستان کی اعلیٰ اہمیت پر بھی زور دیا۔

باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے مسلسل جبر اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے منفی اثرات کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے جموں و کشمیر تنازعہ پر اصولی موقف اور ثابت قدم حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر اعظم شہباز اور ڈائریکٹر یانگ نے افغانستان کی صورتحال سمیت انسانی اور معاشی بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

انسانی تباہی کو روکنے اور افغان عوام کے مصائب کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون اور اثاثوں کو غیر منجمد کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

صدر شی جن پنگ کو خوش آئند دعوت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام صدر شی جن پنگ کے پاکستان کے اگلے سرکاری دورے پر جلد سے جلد استقبال کرنے کے منتظر ہیں۔