اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ کے اسپتال پر اسرائیل کے وحشیانہ اور مجرمانہ حملے کی مذمت کرتا ہے۔
مندوب منیر اکرم نے چھٹے کمیٹی اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں زیادہ تر بیمار اور زخمی فلسطینی بچے، خواتین اور مرد شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانا واضح جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، پاکستان نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
منیر اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان غزہ کے لوگوں کو اشیائے ضروریہ پہنچانے کے لیے انسانی راہداری قائم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے۔
اسپتال پر بمباری
واضح رہے کہ غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے، بمباری سے اسپتال کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ میں موجود اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں 600 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
7 اکتوبر سے اسرائیلی جارحیت جاری
فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فسلطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے 12 ہزار 500 افراد زخمی ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 1000 سے زائد بچے اور ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔