پاکستانی اداکارہ نمرہ خان نے ایک روز قبل ہونے والے اپنے اغوا کی کوشش ناکام بنادی۔
نمرہ خان نے اس بات کا انکشاف اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جاری ایک ویڈیو میں کیا جس میں انہوں نے اپنے اغوا کی کوشش کی دل دہلا دینے والی تفصیل صارفین کو بتائی۔
اداکارہ کے مطابق یہ واقعہ ایک روز قبل پیش آیا جب وہ ڈیفنس کے ایک ہوٹل کے باہر اپنی گاڑی کا انتظار کررہی تھیں، ان کی فیملی انہیں پِک کرنے آرہی تھی کہ گاڑی ٹریفک میں پھنس گئی جس کے بعد بارش شروع ہوگئی اور وہ ہوٹل کے باہر کھڑی انتظار کرنے لگیں۔
نمرہ نے بتایا کہ 3 مسلح افراد آئے اور ان کے قریب گاڑی روکی، اسلحے کے زور پر انہیں زبردستی کھینچ کر گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی گئی۔
نمرہ خان نے کہا کہ اس میں سے ایک شخص نے میرے پیٹ پر بندوق رکھی جس کے بعد میں نے چیخیں مارنا شروع کردیں اور مزاحمت کرکے بھاگی، جس وقت یہ ہورہا تھا اس وقت ہوٹل کے گارڈز سامنے تھے لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا، میں بھاگی، میری کسی نے مدد نہیں کی، اس وقت کچھ بھی ہوسکتا تھا وہ پیچھے سے مجھے گولی مار سکتے تھے لیکن میں بچ گئی۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے سڑک سے گزرنے والی ایک گاڑی کو روکا اور اس میں موجود فیملی نے اور ہوٹل کے اسٹاف نے میری مدد کی، مجھے ہوٹل کا اسٹاف اندر لے گیا۔
انہوں نے کہا کہ میرا تمام پاکستانیوں سے سوال ہے کہ کیا جب پاکستان میں خواتین محفوظ نہیں تو ہمیں یوم پاکستان کیسے منانا چاہیے؟ میرا سب سے سوال ہے کہ کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کی بہن، بھابھی، بیوی، بیٹی اور والدہ پاکستان میں محفوظ ہیں؟
نمرہ نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں کس چیز کا ٹیکس دے رہی ہوں؟ یہ ملک جب مجھے تحفظ فراہم نہیں کرسکتا تو میں یہاں کیوں ہوں؟ مجھے اب کوئی حیرانی نہیں کہ لوگ کیوں پاکستان چھوڑ کر جارہے ہیں یا لوگ کیوں ڈالوں پر اپنے ساتھ گارڈز لیے گھومتے ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں کل سے جس ڈپریشن یا انزائٹی میں ہوں وہ میں جانتی ہوں، میں فون پر فیملی سے بات کررہی تھی، میری چیخیں سن کر جو ان پر گزری میں بیان نہیں کرسکتی، والدہ اسپتال میں داخل ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں میری دوست کی دوست کے ساتھ یہ ہوا، اس کو اغوا کیا گیا اور وہ آج تک نہیں مل سکی، میرے ساتھ بھی ایسا ہوتا تو کچھ دن تک تصاویر سوشل میڈیا پر رہتیں، پھر سب بھول جاتے۔