مواصلاتی آلات سے دھماکوں کے بعد اسرائیل نے جنوبی لبنان میں 70 مقامات پر 100 حملے سے زائد حملے کردیے۔
خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شب اسرائیلی ہوائی جہازوں نے دو گھنٹوں تک جنوبی لبنان میں مس الجبل، طیبہ، بلیدہ اور وادی بقا سمیت کئی علاقوں میں اہداف کو نشانہ بنایا جہاں راکٹ لانچر بیرلز کو اسرائیل پر حملے کیلئے تیار کیا جا رہا تھا۔
لبنان کے سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی لبنان میں 70 سے زائد مقامات پر اسرائیل کی جانب سے سو سے زائد ہوائی حملے کیے گئے ہیں، تاحال حملوں میں کسی ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
اس سے قبل امریکی صدر نے ایک بیان میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تنازعے کے سفارتی حل کو ممکن اور بہترین راستہ قرار دیا تھا.
برطانیہ کی جانب سے بھی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے فوری خاتمی اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم اسرائیل نے دونوں ہی باتوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے جنوبی لبنان پر حملے کردیے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یواؤ گیلنٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیل حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا، جنگ کے نئے مرحلے میں رسک کے ساتھ ساتھ نئے مواقع بھی موجود ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے شمالی علاقوں کی آبادی کی اپنے علاقوں میں محفوظ واپسی ہمارا مقصد ہے، حزب اللہ کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی، گزرتے وقت کے ساتھ اس بھاری قیمت میں اضافہ ہوتا جائے گا۔