اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 2.5 فیصد اضافہ کردیا

eAwazاردو خبریں, پاکستان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس یعنی 2.5فیصد اضافہ کردیا گیا ہے جس سے شرح سود 12.25 فیصد ہوگی۔

اسٹیٹ بینک کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے ویڈیو پیغام میں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ پچھلے کچھ ہفتوں میں پاکستان کی معاشی صورتحال کو کچھ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے

انہوں نے کہا کہ اس میں کچھ چیلنجز بین الاقوامی نوعیت کے تھے جن میں تیل کی عالمی قیمتیں اور روس-یوکرین تنازع شامل ہے، اس کے علاوہ کچھ اندرونی عناصر ہیں جس میں گزشتہ کچھ ہفتوں کی اندرونی پیش رفت کی وجہ سے ملک میں غیر یقینی کی کیفیت موجود ہے

انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز کی وجہ سے ہماری معیشت اور فارن ایکسچینج مارکیٹ پر اثر پڑ رہا ہے اور کاروباری حلقوں میں بھی غیریقینی کی کیفیت موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے آج ایک ایمرجنسی میٹنگ کی، مارچ میں ہونے والے میٹنگ میں کمیٹی نے یہ اشارہ دیا تھا کہ اگرایکسٹرنل اور پرائس اسٹیبلیٹی پر کوئی چیلنجز نظر آئے تو مانیٹری پالیسی کمیٹی اپنی طے شدہ میٹنگ سے پہلے مل سکتی ہے، آج ایک ایسی ہی ایمرجنسی میٹنگ ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 3 فیصلے کیے ہیں، ملک میں مہنگائی کم کرنے اور مالی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مانیٹری کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پالیسی ریٹ کو 250 بیسس پوائنٹ سے بڑھا کر 12.5 فیصد کردیا جائے

رضا باقر نے بتایا کہ تیسرے فیصلے کے تحت ایکسپورٹ ریفنانسنگ اسکیم کے مارک اپ ریٹ میں اتنا ہی اضافہ کیا جائے جتنا پالیسی ریٹ میں اضافہ کیا گیا ہے اور وہ ریٹ اب ساڑھے 5 فیصد ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان 3 اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ ملک میں فارن ایکسچینج کی صورتحال اور مالی نظام میں مزید استحکام لایا جائے، ہمیں پوری امید ہے کہ ان اقدامات سے ملک میں پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال میں بہتری آئے گ