کابل:سابق افغان صدر اشرف غنی نے کابل سے بھاگنے کی وضاحت جاری کرتے ہوئے افغان قوم سے معافی مانگ لی ہے۔افغانستان کے معزول صدر اشرف غنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ 15 اگست کو طالبان کے غیر متوقع طور پر کابل شہر میں داخل ہونے کے بعد اچانک شہر چھوڑ کر جانے پر افغان عوام کو وضاحت دینا چاہتے ہیں۔ صدارتی محل کی سکیورٹی کی جانب سے مشورے کے بعد شہر کو 1990 کی خانہ جنگی جیسی صورتحال سے سے بچانے کے لیے وہاں سے چلے گیا تاکہ سڑکوں پر خوفناک لڑائی نہ چھڑ جائے۔اپنے بیان میں اشرف غنی کا کہنا تھا کہ کابل کو چھوڑنا میرے لیے زندگی کا سب سے مشکل فیصلہ تھا لیکن بندوقوں کو خاموش رکھنے اور کابل کے ساٹھ لاکھ شہریوں کو محفوظ رکھنے کا یہی واحد راستہ تھا۔ میں نے اپنی زندگی کے 20 سال افغان لوگوں، جمہوریت اور ریاست کی بقا کے لیے کام کرنے کے لیے وقف کردیے۔ اپنے لوگوں اور اپنے نظریے کو چھوڑنے کا میرا ہرگز کبھی ارادہ نہیں تھا۔