دبئی :بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کےقتل عام کے خلاف رد عمل دیتے ہوئے عرب ممالک میں بھارتی مصنوعات کے بائکاٹ کی مہم ، زور پکڑتی دکھائی دے رہی ہے ۔باوجود اس کے کہ عرب ممالک کی حکومتیں بھارت کی جانب جھکائو رکھتی ہیں ، عرب شہریوں میں بھارت سے نفرت کے جزبات پائے جاتے ہیں ۔ ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’ہماری حکومتیں کمزور سہی لیکن ہم کمزور نہیں ‘‘انڈیا میں سیاست دان اور انسانی حقوق کے کارکن حکومت پر اس تشدد میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے آئے ہیں
اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے اس معاملے میں حکومتی اقدامات کو ’نازی‘ قرار دیا ہے۔ایسے میں عرب ممالک میں ہیش ٹیگ ’انڈیا مسلمانوں کا قتل کرتا ہے‘ بھی ٹرینڈ کرتا رہا ہے جس میں انڈیا پر نسل کشی کا الزام لگایا گیا۔ ان ٹرینڈز میں بہت سے لوگوں نے بے گھر خاندانوں کے لیے اپنی حمایت اور حکام کی جانب سے ان کے ساتھ سلوک کی مذمت کا اظہار کیا۔کتاب ’اسلاموفوبیا‘ کے مصنف اور محقق خالد بیڈون نے اسے ’ریاستی حمایت یافتہ اسلاموفوبیا‘ اور ’ہندو قومی تشدد‘ کے طور پر بیان کیا۔احمد قسیم نامی ایک صارف نے لکھا کہ عرب حکمران بہت کمزور ہیں، وہ انڈیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر سکتے، لیکن معاشی بائیکاٹ سے انڈیا کو تکلیف ہو گی اور ان کو بھی جو مسلمانوں کا قتل کرتے ہیں۔‘