ادیس ابابا:ایتھوپیا نے داخلی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے 7 اعلیٰ اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایتھوپیا کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اندرونی معاملات میں دخل اندازی پر اقوام متحدہ کے 7 اعلیٰ عہدیداروں کو 72 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
ایتھوپیا کی حکومت اقوام متحدہ کے ان عہدیداروں پر تیگرائی کے باغیوں کو حکومت کے خلاف اکسانے اور انھیں اسلحہ فراہم کرنے جیسے سنگین الزامات عائد کرتی آئی ہے تاہم اقوام متحدہ نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے۔ادھر وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے ایتھوپیا کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا جنگ زدہ علاقوں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیے جانے والے امدادی کاموں میں رکاوٹ ڈالنے والوں پر سخت پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے جنرل سیکٹری انتونیو گوتیرس نے ایتھوپیا کے اس فیصلے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایتھوپیا کی حکومت اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو ملک میں رہنے کی اجازت دے تاکہ امدادی کاموں کا سلسلہ منقطع نہ ہو۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق ملک میں حکومتی فورسز اور تیگرائی باغیوں کے درمیان جاری مسلح جھڑپوں کے باعث 52 لاکھ افراد کا انحصار صرف انسانی امداد پر ہے۔