قومی تحقیقاتی ایجنسی (NIA) نے مشتاق زرگر عرف لترام (Mushtaq Latram) کی سری نگر کی جائیداد ضبط کر لی ہے، جسے 1999 میں حرکت الانصار کے دہشت گرد مسعود اظہر اور عمر سعید شیخ کے ساتھ IC-814 یرغمالیوں کے بدلے رہا کیا گیا تھا۔ جو کہ صحافی ڈینیئل پرل کے قتل کے معاملہ میں گرفتار تھا۔ پاکستان کی سرزمین سے سرگرم دہشت گردوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مسعود اظہر کے ساتھ رہا کیے گئے العمر مجاہدین کے بانی اور چیف کمانڈر مشتاق زرگر عرف لٹرم کی سری نگر میں واقع جائیداد کو ضبط کر لیا ہے۔
بہاولپور میں مقیم جیش محمد کے سربراہ نے 1999 میں قندھار میں ہائی جیک ہونے والی انڈین ایئر لائنز کی پرواز 814 (IC 814) کے مسافروں کے بدلے میں۔ زرگر 1989 میں سابق مرکزی وزیر داخلہ مفتی محمد سعید کی بیٹی روبیہ سعید و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بہن کے اغوا میں بھی ملوث تھا۔
این آئی اے کے ترجمان کے مطابق زرگر کا گنائی محلہ، جامع مسجد، نوہٹہ، سری نگر میں دو مرلہ مکان (خسرہ نمبر 182) کو یو اے پی اے کی دفعات کے تحت منسلک کیا گیا ہے۔ زرگر یو اے پی اے ایکٹ کے تحت ایک ’نامزد انفرادی دہشت گرد‘ ہے اور اپنی رہائی کے بعد سے ہی پاکستان سے کام کر رہا ہے اور وادی میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کر رہا ہے۔
این آئی اے کے ترجمان کے مطابق زرگر کا گنائی محلہ، جامع مسجد، نوہٹہ، سری نگر میں دو مرلہ مکان (خسرہ نمبر 182) کو یو اے پی اے کی دفعات کے تحت منسلک کیا گیا ہے۔ زرگر یو اے پی اے ایکٹ کے تحت ایک ’نامزد انفرادی دہشت گرد‘ ہے اور اپنی رہائی کے بعد سے ہی پاکستان سے کام کر رہا ہے اور وادی میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق آج زرگر ایک بار پھر سرگرم ہے، شیخ پاکستانی جیل میں ہے اور مسعود اظہر پاکستان کے بہاولپور میں جیش کے مرکزی مدرسے میں ہے۔