تنخواہ دار طبقے کے لیے نئی انکم ٹیکس تجاویز سامنے آگئیں جس میں 50 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کو ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے جب کہ ایک لاکھ روپے تک تنخواہ والوں پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز واپس لے لی گئی ہے۔
بجٹ دستاویز کےمطابق ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ڈھائی فیصد ٹیکس عائد ہوگا جب کہ ایک لاکھ سے زائد اور 2 لاکھ روپے تنخواہ تک 15 ہزار روپے سالانہ فکس ٹیکس دینا ہوگا اس کے علاوہ ایک لاکھ روپے سے زائد اور 2 لاکھ روپے تنخواہ تک 12.5 ماہانہ ٹیکس دینا ہوگا۔
دستاویزات کے مطابق 2 لاکھ سے 3 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ایک لاکھ 65 ہزار روپے سالانہ جب کہ 20 فیصد ماہانہ ٹیکس ہوگا۔
دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ 3 لاکھ سے 5 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر 4 لاکھ 5 ہزار روپے سالانہ ٹیکس ہوگا جب کہ 3 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 25 فیصد ماہانہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
اسی طرح 5 سے 10 لاکھ روپے تنخواہ پر 10 لاکھ روپے سالانہ ٹیکس ہوگا اور 5 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 32.5 فیصد ماہانہ ٹیکس لاگو ہوگا۔
دستاویزات کے مطابق 10 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ والوں پر 29 لاکھ روپے سالانہ ٹیکس لگےگا اور 10لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 35 فیصد ٹیکس ہوگا۔
ذرائع کے مطابق فکسڈ ٹیکس 30 جون 2023 سےختم کردیاجائےگا۔