تہران : ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جمعے کے روز کہا کہ ایرانی جوہری معاہدے پر رکے ہوئے مذاکرات بہت جلد دوبارہ شروع ہوں گے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی )کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے امریکا پر جوہری معاہدے کو بحال کرنے کیلئے متضاد پیغامات بھیجنے کا الزام لگایا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے امریکی رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال ویانا مذاکرات کا جائزہ لے رہے ہیں اور بہت جلد ایران کے برطانیہ ، فرانس ، روس ، چین اور جرمنی سے مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا سے ہمیں سفارتی متضاد پیغامات ملتے رہتے ہیں۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں جوہری معاہدہ ختم کرنے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ایران نے بھی 2019 میں جوہری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
رواں سال کے آغاز میں معاہدے میں شامل دیگر ممالک برطانیہ، فرانس، جرمنی، چین اور روس سمیت بالواسطہ طور پر امریکا سے مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے تھے، ان مذاکرات کا مقصد امریکا کو واپس معاہدے میں شامل کرانا ہے تاکہ ایران پر پابندیاں ختم ہو سکیں اور ایران اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ محدود کرسکے۔ گزشتہ روز امریکا نے کہا تھا کہ فی الحال ایسا کوئی مثبت اشارہ نہیں ملا کہ ایران مذاکرات پر واپس آنے اور طے طلب مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار ہے۔