ریاض : سعودی عرب میں مساجد کے امور میں 200 سے زائد خواتین کو ملازمت مل گئی ، جنرل پریزیڈنسی کی جانب سے اس سال خواتین کو مملکت کی 2 بڑی مساجد کے امور میں ملازمت دی گئی۔ عرب نیوز کے مطابق مسجد الحرام کے امام اور جنرل پریزیڈنسی کے صدر ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس نے کہا ہے کہ مملکت میں ہمارے پاس خواتین کے لیے ایک واضح راستہ موجود ہے اور اس کے ذریعے ہم نے ڈاکٹریٹ اور ماسٹرز ڈگری رکھنے والی بہنوں کو موقع دیا ، ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کو اسلامی احکامات اور اپنی قیادت کی جانب سے اختیار کیے جانے والے طریقہ کار کے تحت ان کا جائز مقام دیں ، انہوں نے یہ بات ریاض میں منعقد ہونے والے بک فیئر اور حرمین پویلین کے دورے کے موقع پر کہی ،
جہاں وہ عام لوگوں سے ملے اور انہیں مساجد کے امور میں خواتین کو شامل کیے جانے اور ان کے کردار کے بارے میں بتایا۔امام کعبہ نے کہا کہ مملکت کی تشکیل میں خواتین نے تاریخی کردار ادا کیا، خواتین نے زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کو میڈیا میں اجاگر کیا جانا چاہیئے ، آج مملکت ویژن 2030ء کے لیے پوری طرح پرعزم ہے کہ خواتین کو اسلامی اقدار اور قومی شناخت کے مطابق خود مختار بنایا جائے اور ہم سعودی ویژن 2030ء کے حوالے سے اپنی قیادت کے ساتھ کھڑے ہیں تاکہ خواتین اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
ڈاکٹر عبد الرحمان السدیس نے بتایا کہ رواں برس اگست کے مہینے میں ڈاکٹر النود البود اور ڈاکٹر فاطمہ الرشود کو اپنے آفس میں اسسٹنٹس کے طور پر تعینات کیا جبکہ ادارے کی دیگر اہم اسامیوں پر بھی خواتین کو بھرتی کیا گیا ، آج پریزیڈنسی کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے ارکان میں 90 فیصد نوجوان ہیں۔