The situation of women in Afghanistan was bad even before the Taliban, Ambassador of the European Union

طالبان سےپہلے بھی افغانستان میں خواتین کی حالت خراب تھی، سفیر یورپی یونین

eAwazآس پاس, اردو خبریں, ورلڈ

لندن :افغانستان میں یورپی یونین کے سفیر آنڈریاس وان برانڈت نے کہا ہے کہ افغانستان میں خواتین کی حالت طالبان کی آمد سے قبل بھی بری ہی تھی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپین پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے ویمن رائٹس اینڈ جینڈر ایکویلیٹی میں کیا۔افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے موضوع پر منعقدہ گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ خواتین سے متعلق بہت سے مسائل طالبان کے کابل کا کنٹرول سنبھالنے سے پہلے سے موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ مسائل ان 20 سالوں میں بھی موجود رہے جب وہاں غیر ملکی افواج موجود تھیں۔ یورپین سفیر نے کہا کہ افغانستان خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے ہمیشہ دنیا کی ہر فہرست کے آخر میں ہی رہا ہے۔واضح رہے کہ کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد آنڈریاس وان برانڈت وہاں سے واپس آ چکے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ یہ سمجھنا کہ خواتین کے حالات افغانستان میں طالبان کی آمد کے بعد سے اچانک خراب ہوگئے ہیں، یہ درست نہیں۔انہوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ طالبان رہنماؤں نے یقین دلایا ہے کہ ملک میں خواتین فیملی کے مرد ہمراہیوں کے بغیر بھی سفر اور اپنے کام پر جاسکیں گی۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہنا ضروری سمجھا کہ دنیا طالبان کے وعدوں یا الفاظ پر نہیں بلکہ ان کے خواتین کے حقوق کی پاسداری سے متعلق عمل کو دیکھے گی۔