دوحہ:قطر میں پہلی بار قانون ساز مجلس شوری کے 30 ارکان کے انتخاب کے لیے ملک گیر الیکشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر میں پہلی بار ملک کی قانون ساز مجلس شوری کی 30 نشستوں کے لیے انتخابی عمل جاری ہے جس میں 28 خواتین سمیت 284 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ملک میں کوئی سیاسی جماعت نہ ہونے کے سبب تمام امیدوار آزاد حیثیت میں حصہ لے رہے ہیں۔
امیدواروں کے لیے 30 سال سے زائد عمر اور قطری شہری ہونا لازمی ہے اسی طرح انتخابات میں صرف قطر کی شہریت رکھنے والے 18 سال سے زائد عمر کے افراد ہی ووٹ ڈال سکیں گے۔قطر میں قانون ساز اسمبلی کے ارکان کی تعداد 45 ہے تاہم 15 ارکان کا انتخاب براہ راست امیرِ قطر تمیم بن حمد خلیقہ الثانی خود کریں گے جب کہ بقیہ 30 ارکان کا انتخاب جنرل الیکشن کے ذریعے ہو رہا ہے۔
قطر میں پہلی بار الیکشن کے انعقاد کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے تاہم الیکشن میں خواتین امیدواروں کی تعداد نہایت کم ہونے کا شکوہ بھی کیا جا رہا ہے۔اس بات کا بھی امکان ہے کہ امیرِ قطر اپنا استحقاق استعمال کرتے ہوئے 15 ارکان میں خواتین کا بھی انتخاب کریں گے اس طرح قانون ساز مجلس شوری میں خواتین ارکان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔یاد رہے کہ قطر کی شہریت کے اہل صرف وہی افراد ہوتے ہیں جن کے والد کا تعلق قطر سے ہو اگر قطری خاتون نے کسی اور ملک کے شخص سے شادی کی ہو تو ان کے بچوں کو نہ تو شہریت دی جاتی ہے اور نہ ہی زمین خریدنے اور ریاست کی دیگر سہولیات حاصل کرنے کے اہل رہتے ہیں۔واضح رہے کہ قطر میں ریاستی امور میں خواتین کا کردار پڑوسی ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔