قومی سلامتی کمیٹی نے ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ایران کشیدگی پر غور کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیر خارجہ نے سفارتی محاذ پر ہونے والی بات چیت پر بریفنگ دی جبکہ وزارت دفاع کے حکام نے شرکا کو بریف کیا۔
ذرائع نے بتایاکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دو گھنٹے سے زائد جاری رہا اور پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان نے ایرانی سرزمین پر کامیاب انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کیا، پاکستان نے ایرانی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جبکہ اجلاس میں پاکستان کے ایران میں تعینات سفیر نے بھی بریفنگ دی۔
ذرائع نے بتایاکہ قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کےساتھ کوئی کشیدگی نہیں چاہتا، قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی نے ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایران نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقے پنگجور میں ایک چھوٹے سے گاؤں پر میزائل حملےکیے جس میں 2 بچیاں شہید اور 3 زخمی ہوگئیں۔
پاکستان نے ایران کے سفیر کو ملک بدر اور اپنے تہران میں تعینات سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔
پاکستان نےگزشتہ روز صبح ایران کے حملوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں متعدد دہشت گردوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے بھی سیستان میں پاکستانی فورسز کے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملوں میں ہلاک ہونے والے ایرانی شہری نہیں ہیں۔