نئی دہلی: اشرف غنی حکومت گرتے ہی بھارت نے افغانوں سے آنکھیں پھیر لیں، افغان ممبر پارلیمنٹ رنگینہ کارگر کو دلی ائیرپورٹ سے ڈی پورٹ کر دیا گیا۔رنگینہ کارگر کو ائیرپورٹ پر اترنے کے دو گھنٹے بھی ہی واپس بھیج دیا گیا۔ وہ ترکی سے ڈپلومیٹک پاسپورٹ پر نئی دلی پہنچی تھییں۔ انہوں نے دل گرفتگی کیساتھ دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ انھیں بھارتی حکام سے اس سلوک کی امید نہیں تھی۔افغان رکن پارلیمنٹ نے میڈیا سے گفتگو میں اپنے ساتھ ہوئے سلوک پر کہا کہ انڈین حکام نے انہیں اس طرح ملک بدر کیا جیسے وہ کوئی بہت بڑی کریمنل ہیں۔ خیال رہے کہ رنگینہ کارگر 2010ء سے افغانستان کی رکن پارلیمنٹ تھیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام نے سفارتی آداب کی دھجیاں اڑاتے ہوئے مجھے ملک بدر کیا اور اپنے اس اقدام کی وجہ تک نہیں بتائی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رنگینہ کارگر 20 اگست کو فلائی دبئی کے ذریعے براستہ استنبول اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ نئی دہلی پہنچی تھیں۔بتایا گیا ہے کہ وہ ڈاکٹر سے ملنے آئیں تھیں، ان کی اس سلسلے میں اپائنمنٹ طے تھی، انہوں نے 22 اگست کو اپنی واپسیکی ٹکٹ بھی کروا رکھی تھی۔انھیں بھارتی حکام نے 2 گھنٹے تک ایئرپورٹ پر روکے رکھا گیا اور وہیں سے ملک بدر کر دیا گیا۔