نواز شریف اپنی شکست تسلیم کریں: ڈاکٹر یاسمین راشد

Aliاردو خبریں

پاکستان تحریک انصاف (PTI) کی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد، جو اس وقت جیل میں ہیں، نے اپنے وکیل کے ذریعے ایک کھلا خط بھیجا ہے۔ اس خط میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف سے کہا ہے کہ وہ 2024 کے عام انتخابات میں اپنی "شکست” کو تسلیم کریں، جیسا کہ ان کے پارٹی رہنماؤں رانا ثناءاللہ اور سعد رفیق نے تسلیم کیا ہے۔

یاسمین راشد نے کہا کہ لوگوں کو معلوم ہے کہ لاہور کی NA-130 نشست پر الیکشن کس نے جیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "میں نے جیل سے الیکشن لڑا، پھر بھی مجھے نواز شریف کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے، 93 فیصد نتائج کے مطابق جو ہمارے پاس فارم-45 کے تحت موجود ہیں۔”

انہوں نے امید ظاہر کی کہ الیکشن ٹریبیونل نتائج کا دیانتداری سے جائزہ لیں گے اور سچائی سامنے آئے گی۔

ڈاکٹر یاسمین نے کہا کہ 8 فروری کو "یومِ سیاہ” کے موقع پر قوم نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، لیکن "ان کے صبر کا امتحان نہ لیں”۔

انہوں نے شکایت کی کہ دفعہ 144 اور دیگر ایسے قوانین صرف PTI کے حامیوں پر لاگو ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا: "ہمارے کارکنوں کو ہراساں کیا جاتا ہے، ایم پی ایز کو گرفتار کیا جاتا ہے، اور اگر وہ پُرامن احتجاج کریں تو ان پر آنسو گیس اور تشدد کیا جاتا ہے۔ جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ لاہور شہر میں جشن منانے کے لیے ریلی نکالتے ہیں اور پولیس ان کی مدد کرتی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ عطا اللہ تارڑ کو قصوروار نہیں ٹھہراتیں، کیونکہ وہ "تاحیات قائد” نواز شریف کے پیروکار ہیں، جو صرف اسی وقت کھیلتے ہیں جب "اپنے امپائر” میدان میں ہوں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ 8 فروری 2024 کو الیکشن کے عمل کو تباہ ہوئے 372 دن گزر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک جعلی فارم-47 حکومت وجود میں آئی جو مکمل طور پر اسٹیبلشمنٹ کے زیرِ اثر ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ٹریبیونل، جنہیں 80 دنوں کے اندر انتخابی درخواستوں کا فیصلہ کرنا تھا، اب تک غیر فعال ہیں اور پاکستان الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔