لندن:حال ہی میں پینڈورا پیپرز کے نام سے اِفشا کی گئی دستاویزات کے مطابق قطر کے حکمراں خاندان نے برطانیہ کے دو مہنگے ترین مکانات کے سودے میں 18.5 ملین پاؤنڈ سے اوپر کی سٹامپ ڈیوٹی بچائی۔شاہی خاندان نے آفشور کمپنیوں کے ذریعے سینٹرل لندن میں 120 ملین پاؤنڈ سے زیادہ مالیت کے دو مکان خرید کر انھیں 17 بیڈروم یا خوابگاہوں کے ایک ’سپر مینشن‘ یا عالی شان محل میں تبدیل کرنے کے لیے درخواست دی۔ایسا کوئی واضح اشارہ نہیں ملا ہے
جس سے لگے کہ قطری شاہی خاندان یا اس املاک کو فروخت کرنے والوں نے اس سلسلے میں کوئی غیرقانونی اقدام کیا ہو۔قطری حکومت کی جانب سے بی بی سی کی تفتیش کے نتائج کے سلسلے میں کیے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا۔ان مکانوں کی فری ہولڈ یا ملکیت کراؤن اسٹیٹ کی ہے جو ملکہ کی شاہی املاک کا انصرام وزارت خزانہ کے ذریعے کرتی ہے اور برطانیہ کے لیے نقد آمدنی پیدا کرتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ’اٹھائے گیے سوالات‘ کی اب چھان بین کی جا رہی ہے۔انھیں خریدنے کے بعد حکمراں خاندان نے 2015 میں کوشش کی تھی کہ دونوں مکانوں کو ملا کر 17 خوابگاہوں، 14 بیٹھکوں، ایک سنیما، جوس بار اور سویمنگ کے ایک عالی شان محل میں بدل دیا جائے۔