امریکی ایوان نمائندگان میں مشہور چینی لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کے زیر نگرانی استعمال ہونے والی تمام الیکٹرونک ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کی پابندی لگادی گئی ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کو موصول ہونے والے نوٹس میں ارکان سے درخواست کی گئی ہے کہ جس نے بھی ایوان کے موبائل میں ٹک ٹاک ایپلیکیشن انسٹال کی ہوئی اسے براہ کرم اَن انسٹال کر دیں۔
نوٹس کے مطابق ٹک ٹاک کو سکیورٹی خدشات کے باعث ارکان کے لیے خطرہ قرار یا گیا ہے۔
علاوہ ازیں امریکی حکومت کی جانب سے جلد ہی تمام سرکاری ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کی پابندی لگائے جانے کا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی پالیسی سازوں نے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چینی حکومت ٹک ٹاک پر دباؤ ڈال کر امریکی صارفین کا ڈیٹا حاصل کرسکتی ہے جو کہ چینی انٹیلیجنس آپریشن میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
تاہم اس خدشے کے حوالے سے اب تک کوئی واضح ثبوت نہیں ملا، البتہ گزشتہ ہفتے ٹک ٹاک نے غلط طریقے سے دو صحافیوں کے ٹک ٹاک ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے والے اپنے 4 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا تھا۔