امریکی اسپیس فلائٹ کمپنی ورجن گیلیکٹک آخر کار اپنے پہلے ادائیگی کرنے والے صارفین کو خلا تک لے جانے میں کامیاب ہوگئی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعرات کو ورجن گلیکٹک خلا کا سفر کرنے کیلئے پیسے ادا کرنے والے صارفین کو خلائی سفر پر لے کر گیا ، یہ ایک طویل انتظار کے بعد حاصل ہونے والی کامیابی ہے جو ورجن گلیکٹک کو ابھرتے ہوئے نجی خلائی پرواز کے شعبے میں دوبارہ پٹری پر ڈالتی ہے۔
اطالوی فضائیہ کے افسران نے سطح سمندر سے 85 کلو میٹر اوپر چند منٹوں کے لیے بے وزنی کی کیفیت کا مشاہدہ کیا، کھڑکی سے زمین کا نظارہ کیا اور اپنے ملک کا جھنڈا لہرایا۔ اس سفر کی لائیو اسٹریمنگ بھی کی گئی۔
Galactic 01 کے نام سے اس مشن کا آغاز جڑواں جسم والے "مدر شپ” ہوائی جہاز کے اسپیس پورٹ امریکا، نیو میکسیکو کے رن وے سے مقامی وقت کے مطابق صبح 8:30 بجے اڑان بھرنے سے ہوا۔
پہلے اس طیارے نے اونچائی حاصل کی اور پھر تقریباً 40 منٹ بعد اس میں سے راکٹ سے چلنے والا طیارہ علیحدہ ہوگیا جسے VSS یونٹی کہا جاتا ہے، اس طیارے نے تقریباً 3 ماچ (2283 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے خلا کی جانب سفر کیا۔
خیال رہے کہ ناسا اور امریکی فضائیہ زمین سے 50 میل کی اونچائی کو زمین اور خلا کی سرحد سمجھتی ہے جبکہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حد، جسے کرمان لائن کہا جاتا ہے، 62 میل اونچی ہے۔
خلائی جہاز کے کیبن کے اندر اطالوی فضائیہ کے کرنل والٹر ولادی اور لیفٹیننٹ کرنل اینجلو لینڈولفی، اٹلی کی نیشنل ریسرچ کونسل کے پینٹالیون کارلوچی اور ورجن گیلیکٹک کے کولن بینیٹ موجود تھے۔