ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس نے اوپن اے آئی کی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے اپنے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈل میں پیشرفت کی۔
ایک رپورٹ کے مطابق بائیٹ ڈانس کی جانب سے اپنے اے آئی چیٹ بوٹس کے لارج لینگوئج ماڈلز کو بہتر بنانے کے لیے اوپن اے آئی کی ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بائیٹ ڈانس کی جانب سے اوپن اے آئی کے ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی، جس میں کہا گیا تھا کہ صارفین اس کے Application Programming Interface (اے پی آئی) استعمال کرکے ایسے اے آئی ماڈلز تیار نہیں کر سکتے جو کمپنی کی مصنوعات کا مقابلہ کریں۔
اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد اوپن اے آئی نے 15 دسمبر کو بائیٹ ڈانس کا اکاؤنٹ معطل کرنے کی تصدیق کی تھی۔
دوسری جانب بائیٹ ڈانس نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے کچھ غلط نہیں کیا اور اس کے پاس جی پی ٹی اے پی آئیز استعمال کرنے کا لائسنس موجود ہے۔
کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بائیٹ ڈانس کو مائیکرو سافٹ نے جی پی ٹی اے پی آئیز استعمال کرنے کا لائسنس دیا، ہم جی پی ٹی کو چین سے باہر کی مارکیٹوں کے لیے اپنی پراڈکٹس اور فیچرز میں استعمال کر رہے ہیں، جبکہ ہمارا تیار کردہ اے آئی ماڈل Doubao صرف چین میں دستیاب ہے۔
بائیٹ ڈانس کے مطابق اس نے اوپن اے آئی کی ٹیکنالوجی کو اپنے اے آئی ماڈلز کی تیاری کے لیے امریکی کمپنی کے ضوابط کو مدنظر رکھ کر استعمال کیا۔
کمپنی نے تسلیم کیا کہ 2023 کے شروع میں جب لارج لینگوئج ماڈلز پر کام شروع کیا گیا تو ماہرین کی ایک ٹیم نے اوپن اے آئی کی اے پی آئی سروس کو ایک تجرباتی ماڈل کے لیے استعمال کیا تھا۔
مگر اس تجرباتی ماڈل کو عوام کے لیے متعارف نہیں کرایا گیا اور اپریل میں یہ کام اس وقت روک دیا گیا جب ایک پروٹوکول کے ذریعے اوپن اے آئی کے ضوابط پر عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا۔