دہلی : بھارت میں مسلمان خواتین کی فروخت کی جعلی ویب سائٹ پر شدید غم و غصے کے بعد ویب سائٹ بند کر دی گئی۔امریکی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، ویب سائٹ پر 100 مسلمان خواتین کی جعلی تصاویر لگائی گئی تھیں۔
مذکورہ جعلی ویب سائٹ پر نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی اور معروف بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمی کی تصویر بھی لگائی گئی تھیں۔ویب سائٹ پر بھارتی خاتون صحافی عصمت آراء کی تصویر بھی لگائی گئی تھی، جس کے خلاف عصمت آراء نے نئی دہلی پولیس کو شکایت درج کرا دی ہے۔صحافی عصمت آراء کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ مسلمان خواتین کی توہین کی نیت سے بنائی گئی تھی۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جعلی ویب سائٹ کے عملی استعمال کے اشارے نہیں ملے، اس ویب سائٹ کا مقصد صرف مسلمان خواتین کو ہراساں و پریشان کرنا تھا۔بھارت میں ایک سال کے دوران دوسری بار ایسی جعلی ویب سائٹ غم و غصے اور دل آزاری کا باعث بنی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت سے آن لائن ہراسانی اور مسلمان خواتین کو ہدف بنانے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔بھارتی کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے اس جعلی ویب سائٹ کے ذمے دار ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ششی تھرور کا کہنا ہے کہ کسی کی آن لائن فروخت سائبر کرائم ہے، پولیس اس پر فوری ایکشن لے، ملزمان کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔اس حوالے سے بھارتی وزیرِ ٹیکنالوجی اشوینی ویشناو کا کہنا ہے کہ معاملے پر دہلی اور ممبئی پولیس سے مل کر کام کر رہے ہیں۔