میٹا پلیٹ فارم نے کہا ہے کہ کمپنی کے 11 ہزار سے زائد ( 13 فیصد) ملازمین کو برطرف کیا جائے گا جو کہ رواں سال کمپنی سے نکالے جانے والے ملازمین کی سب سے بڑی تعداد ہوگی کیونکہ فیس بک کمپنی کو کمزور اشتہاری مارکیٹ میں رہتے ہوئے میٹاورس ٹیکنالوجی پر زور دینے کی وجہ سے بڑھتے ہوئے اخراجات کا سامنا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق میٹا کمپنی کی 18 سالہ تاریخ میں پہلی بار بڑے پیمانے پر برطرفیاں ٹوئٹر اور مائیکرو سافٹ سمیت دیگر اہم کمپنیوں سے ملازمین کی برطرفیوں کا ایک تسلسل ہے جہاں ہزاروں افراد کو ان کی ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کمپنی کے نام تبدیل ہونے کے بعد واٹس ایپ میں بھی تبدیلی کردی گئی
رپورٹ کے مطابق جہاں عالمی وبا کورونا کے بعد ٹیکنالاجی کمپنیوں کو بڑے پیمانے پر وسعت ملی تھی وہاں اب دہائیوں بعد ہونے والی مہنگائی اور تیزی سے بڑھتے ہوئے شرح سود کے باعث ان کمپنیوں کو رواں سال مشکلات کا سامنا ہے۔
میٹا کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو افسر مارک زکربرگ نے ملازمین کے نام ایک پیغام میں کہا کہ ’نہ صرف آن لائن تجارت پہلے کے رجحانات پر واپس آ گئی ہے، بلکہ معاشی بدحالی، مسابقت میں اضافہ اور اشتہارات کے نقصان نے ہماری آمدنی توقع سے زیادہ کم کر دی ہے۔‘
رپورٹ کے مطابق میٹا کمپنی صوابدیدی اخراجات کو کم کرنے اور پہلی سہ ماہی تک اپنی بھرتیوں کے عمل کو روکنے کی مدت کو بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے، لیکن کمپنی نے متاثرہ علاقوں یا اقدام سے متوقع لاگت کی بچت کی وضاحت نہیں کی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میٹا کمپنی کو توقع ہے کہ 2023 میں اخراجات کا حدف زیادہ سے زیادہ ایک سو ارب ڈالر تک ہوگا جبکہ گزشتہ برس اخراجات ایک سو ارب ڈالر سے بھی زائد تھے جہاں سب سے زیادہ وسائل آرٹیفیشل انٹیلی جنس، اشتہارات، کاروباری پلیٹ فارمز اور میٹاورس پر خرچ ہوئے تھے۔