تاریخ میں پہلی بار فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی ملکیت رکھنے والی کمپنی میٹا کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔
اپریل سے جون کی سہ ماہی کے دوران کمپنی کی آمدنی میں پہلی بار ایک فیصد کمی آئی۔
اس عرصے میں کمپنی کی آمدنی 28.8 ارب ڈالرز رہی جبکہ مجموعی منافع 36 فیصد کمی سے 6.7 ارب ڈالرز رہا۔
مارک زکربرگ کے لیے میٹا ورس تیار کرنے کا کام کرنے والے رئیلٹی لیپ ڈویژن کو اس سہ ماہی کے دوران 2.8 ارب ڈالرز کے نقصان کا سامنا ہوا۔
ایپل کی نئی پالیسی کے باعث میٹا کو آئی فونز میں اشتہارات کی مد میں ایک سال کے دوران 10 ارب ڈالرز کی کمی کا سامنا ہوا جبکہ حالیہ عالمی معاشی بحران کے باعث بھی کمپنیوں کی جانب سے اشتہارات پر کم رقم خرچ کی جارہی ہے۔
رپورٹ کے نتائج جاری کرتے ہوئے مارک زکربرگ نے بتایا کہ فیس بک اور انسٹاگرام میں اگلے سال تک لوگوں کے سامنے ایسے مواد کی شرح میں دگنا اضافہ ہوگا جو ایسے اکاؤنٹس کا ہوگا جن کو وہ فالو نہیں کررہے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے آرٹی فیشل انٹیلی جنس نظام کی تیاری پر بہت زیادہ سرمایہ لگانا ہوتا ہے۔
اگرچہ میٹا کی آمدنی میں کمی آئی ہے مگر فیس بک کو روزانہ استعمال کرنے والے صارفین 3 فیصد اضافے سے ایک ارب 97 کروڑ تک پہنچ گئے۔
مجموعی طور پر میٹا کی زیرملکیت ایپس فیس بک، میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو روزانہ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 2 ارب 88 کروڑ رہی، جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے۔
مارک زکربرگ نے بتایا کہ فیس بک پر انٹرٹینمنٹ انگیج منٹ ٹرینڈز توقع سے زیادہ بہتر رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ فیس بک ریلز پر بہت زیادہ توجہ دی جارہی ہے مگر کمپنی اس سے زیادہ آمدنی کی توقع نہیں کررہی۔