میٹا کی جانب سے میسجنگ سروسز کے لیے نئے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹولز کا اعلان کیا گیا ہے جن کی پہلی جھلک کمپنی کی ایک میٹنگ کے دوران پیش کی گئی۔
سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ ملازمین کو چیٹ جی پی ٹی کی طرح کے چیٹ بوٹس پر مبنی ٹولز کی جھلک دکھائی گئی ہے جن کو واٹس ایپ اور میسنجر کا حصہ بنایا جائے گا۔
کمپنی کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی میٹنگ میں میٹا کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر اینڈریو بوس ورتھ، چیف پراڈکٹ آفیسر کرس کوس اور چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے نئے ٹولز پر روشنی ڈالی۔
میٹا کی جانب سے انسٹاگرام کے لیے ایک نئے فیچر کے بارے میں بھی بتایا جس کے ذریعے صارفین ٹیکسٹ لکھ کر اپنی تصاویر کو ایڈٹ کر سکیں گے۔
ایک اور ٹول میسجنگ سروسز کے لیے ایموجی اسٹیکرز کی تیاری کا ہے۔
خیال رہے کہ مارک زکربرگ نے مارچ 2023 میں واٹس ایپ اور میسنجر کے لیے اے آئی چیٹ بوٹ تیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس موقع پر مارک زکربرگ نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کو سروسز کا حصہ بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا پراڈکٹ گروپ تشکیل دیا جا رہا ہے۔
آغاز میں یہ بوٹس صارفین کے لیے تفریح کا ذریعہ ہوں گے مگر میٹا کی جانب سے بتدریج انہیں دیگر شعبوں کا حصہ بنایا جائے گا۔
فی الحال یہ ٹولز عام صارفین کے لیے پیش نہیں کیے گئے مگر اشتہاری کمپنیوں کے محدود گروپ کو ان ٹولز کی آزمائش کا حصہ بنایا گیا ہے۔
مارک زکربرگ نے میٹنگ کے دوران کہا کہ جنریٹیو اے آئی میں گزشتہ سال ہونے والی پیشرفت کے باعث کمپنی کے لیے ممکن ہوگیا ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو اپنی تمام سروسز کا حصہ بنا دے۔
میٹا کی جانب سے تیار کیے جانے والے بیشتر ٹولز اوپن سورس ماڈلز پر مبنی ہوں گے اور صارفین کو اجازت ہوگی کہ اپنے اے آئی چیٹ بوٹس تیار کر سکیں۔
میٹنگ کے دوران مارک زکربرگ نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرنے کے باوجود میٹا ورس کی تیاری کے منصوبے کو ختم نہیں کیا جا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اے آئی اور میٹا ورس دونوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔