ناسا نے امریکا سے باہر آسٹریلیا کے خلائی اڈے سے کمرشل راکٹ لانچ کرکے تاریخ رقم کردی۔
یہ ناسا کی تاریخ میں پہلا موقع ہے جب امریکا سے باہر کسی خلائی اڈے سے ’کیپسٹن ‘ نامی کمرشل راکٹ خلا میں بھیجا گیا ہو۔ مذکورہ راکٹ پیر کو خلا میں بھیجا گیا تھا۔
ناسا کا کہنا ہے کہ اس راکٹ کو فلکی طبعیات کے مطالعے کے لیے بھیجا گیا ہے جو صرف جنوبی نصف کُرہ کا مطالعہ کرے گا۔
ناسا کا کہنا ہے کہ اس سے سائنسدانوں کو قریبی سیاروں پر زندگی کے آثار اور ستاروں کی روشنی کے مرتب ہونے والے اثرات کا مطالعہ کرنے میں مدد ملے گی۔
13 میٹر لمبا تیز رفتار کیپسٹن راکٹ صرف دس سیکنڈ میں زمین کے مدار سے نکلنے کے بعد پندرہ منٹ میں واپس زمین پر آگیا۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مختصر دورانیے میں جمع ہونے والا ڈیٹا 4.3 نوری سال دور ستاروں کے راز افشا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔
ناسا کا کہنا ہے کہ 4 اور 12 جولائی کو ایک بار پھر معلومات جمع کرنے کی خاطر راکٹ کو خلاء میں بھیجے گا۔