واشنگٹن: امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے اپنے سُپر سونک ہائیڈروجن طیارے کے حوالے سے نئے انکشافات کردیے۔
ناسا ایسے ماک 4 مسافر طیارے کے متعلق تحقیق کر رہا ہے جو نیو یارک سے لندن کا سفر صرف 1.5 گھنٹے میں طے کر لے۔
اگر ایسا طیارہ تیار کرنے میں کامیابی مل جاتی ہے تو پرواز کا دورانیہ موجودہ کمرشل طیاروں کی نسبت چار گُنا کم ہوگا۔یہ دورانیہ کونکرڈ طیارے کے 1996 میں بنائے گئے 2 گھنٹے 52 منٹ اور 59 سیکنڈ کے ریکارڈ کو بھی توڑ دے گا۔
ناسا کے مطابق ادارے نے جیٹ کی ممکنہ مسافر مارکٹ اور 50 راستوں کی نشان دہی کی ہے۔ کیوں کہ امریکا اور دیگر ممالک زمین کے اوپر سپر سونک پروازوں سے روکتے ہیں، مطالعوں میں سمندر پار رستوں کو واضح کیا گیا ہے۔ ان رستوں میں شمالی بحرِ اوقیانوس کے بڑے حصے اور بحر الکاہل پر مشتمل رستے شامل ہیں۔
اس طیارے کو کاروبار کے اعتبار سے کامیاب بنانے کے لیے زمین کے اوپر سپر سونک پروازوں کے گزر کے متعلق اصولوں کو تبدیل کرنا ہوگا۔
ناسا کمرشل پروازوں کو ماک 2 اور ماک 4 کے درمیان لانے کے لیے مزید تحقیقات کرنے کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ناسا کے ساتھ اس منصوبے میں طیارہ ساز کمپنی بوئینگ کے ساتھ رولس رائس اور جی ای ایرو اسپیس جیسی کمپنیاں شامل ہیں۔